Friday 28 August 2015

Love for All Hatred for None


بسم اللہ الرحمٰن الرحیم خلاصہ خطبہ جمعہ 28 اگست 2015 بیت الفتوح لندن(طالب دعاو مرتب کردہ : یاسر احمد ناصر مربی سلسلہ ) تشہد و سورة الحمدللہ کی تلاوت کے بعد حضور انور ایدہ اللہ نے فرمایا : آج کل پھر دنیا کے مختلف ممالک سے خطوط آ رہے ہیں جن میں جلسہ سالانہ برطانیہ کے کامیاب انعقاد پر مبارک باد ہوتی ہے اور ایم ٹی اے سے فائدہ اٹھانے کا بھی ذکر ہے ۔ حقیقی فائدہ تبھی ہوگا جب ہم اس پر عمل کریں گے ۔اور ان کو زندگی کا حصہ بنائیں ۔جو مہمان آتے ہیں وہ بھی اس ماحول سے متاثر ہو کر انہیں کا تذکرہ کرتے ہیں ۔بہرحال فائدہ ا س جلسہ کا تبھی ہے جب اپنی حالت کو اس تعلیم کے مطابق بنائیں ۔ ورنہ کچھ بھی فائدہ نہ ہوگا۔ایک مومن کو اندر اور باہر سے ایک جیسا ہونا چاہیے ۔اب دنیا ہمارے جلسوں میں ایم ٹی اے کے ذریعہ احمدی اور غیر بھی شامل ہوتے ہیں ۔خاص طور پر برطانیہ کے جلسہ کو گہری نظر سے دیکھتے ہیں ۔ ہم لاکھوں پاؤنڈ ایم ٹی اے کے پیغام کے لئے خرچ کرتے ہیں صرف اس لئے کہ جماعت کا ہر فرد اپنی زندگی کے مقصد کو پانے والا ہو اس تک ایک وقت میں پیغام پہنچ رہا ہو۔پس ہماری خوشی اور مبارک باد جلسہ کے کامیاب انعقاد تک نہ ہو بلکہ ہماری زندگی میں تبدیلی کرنے والی ہو ۔خدا کا شکر بھی کریں کہ اس نے ہماری عملی اعتقادی اور علمی ترقی کے لئے ایک مادی ایجاد کو ہمارے لئے ایک ذریعہ بنا دیا ہے ۔آج سے چودہ سو سال قبل یہ خوش خبری تھی کہ اس زمانہ میں دین کی اشاعت کی معاون ایجادیں ہونگی اور آج ہم اس کو دیکھ بھی رہے ہیں ۔پس ہم کو اللہ تعالیٰ کے حضور جھکتے ہوئے اس کی شکر گزاری میں بڑھتے چلے جانے والا ہونا چاہیے ۔اللہ تعالیٰ فرماتا ہے اگر تم شکر کرو گے تو اور بھی زیادہ دونگا ۔آنحضرت ﷺ نے فرمایا جو بندوں کا شکر ادا نہیں کرتا وہ خدا کا شکر ادا نہیں کرتا ۔اللہ تعالیٰ نے بہت سے رضا کار کام کرنے والوں کو توفیق دی انہوں نے جلسہ کے انتظام کو بہترین شکل دی ۔ رہائش کھانا پکانا ، صفائی ، ٹرایفک ، پانی کا انتظام ۔ آواز سسٹم پھر دنیا کو آواز پہنچانے کا کام کیا غرض اس میں بے شمار شعبہ ایسے ہیں جن کا نام نہیں لیا مردوں عورتوں نے بوڑھوں نے جوانوں نے خدمت کی اور بہترین رنگ میں انجام دینے کی بھرپور کوشش کی ۔ تمام کام کرنے والے ہر ایک اپنے اپنے شعبہ کا ہوتا ہے کوئی ڈاکٹر ہے کوئی انجینئر ہیں ۔لیکن سب ایک ہو کر کام کرتے ہیں لنگر خانہ میں کوئی کون ہے سب ایک مقام پر ہو کر کام کرتے ہیں ۔لنگر کے کام میں بہت گرمی ہے مگر سب دیگ میں چمچے ہلا رہے ہیں بچے بھی کھانا پکانے میں بہت بشاشت سے ڈیوٹی دیتے ہیں ۔پھر پانی کی فراہمی کے لئے ایک گروہ کام کرتا ہے اور پھر مردوں عورتوں کا ایک گروپ کسی بھی چیز کی پرواہ کئے بغیر مہمانوں کے لئے ان کے غسل خانوں کی صفائی کرتا ہے پھر کوڑا اٹھانے والے ہیں ٹرایفک کا کام گرمی کی شدت میں بچے اور بچیاں مہمانوں کو بڑے جذبہ سے پانی پلاتے ہیں ۔اس کو بہت لوگ سراہتے ہیں ۔کچھ مہمانوں کو مرد اور عورت کھانا کھلانے کی ڈیوٹی ہے ۔پھر سیکورٹی کا انتظام ہے بڑا اہم ہے ۔بہت سے شعبے ہیں ہر ایک کارکن خواہ وہ کام جانتا ہے یا نہیں اپنی بھر پور صلاحیت اور جذبہ کے ساتھ کام کرنے کی کوشش کر رہا ہوتا ہے ۔پھر وائنڈ اپ کا کا م ہوتا ہے ۔جلسہ کے بعد بارش ہو گئی ۔کچھ نقصان بھی ہوا ۔بہرحال خدام کام کر رہے ہیں یہ خدام جلسہ سے پہلے بھی انتظامات کر نے آئے تھے اور اب وائنڈ اپ کا کام بھی بہت اہم ہے ۔کونسل نے معین وقت دیا ہوتا ہے ۔غرض ہر کام ہی بہت اہم کام ہے ۔اس سال کینڈا کے خدام کی ایک ٹیم نے بھی اپنے آپ کو پیش کیا ۔ان کو وائنڈ اپ کی ٹیم میں رکھا گیا ۔ان کے لئے نیاتجربہ تھا ۔بہت محنت سے کام کیا ہے ۔یوکے کے خدام کو کینڈا کا بھی شکر گزار ہوناچاہیے انہوں نے بھی مدد کی ۔ یہ سب لوگ چاہے مرد ہیں یا عورتیں ہم سب ان کے شکر گزار ہیں ۔ اللہ تعالیٰ ان سب کو جزا دے کارکنوں کی طرف سے میں سب مہمانوں کا شکریہ ادا کر دیتا ہوں ۔ چند ایک کے علاوہ ۔ حضور انور ایدہ اللہ نے فرمایا : اتنے بڑے انتظام میں کمزوری بھی ہوتی ہے ۔ مگر اللہ تعالیٰ پردہ پوشی کرتا ہے ۔مہمانو ں کو اچھائی نظر آتی ہے ۔یوگینڈا سے ایک مہمان نے کہا میں نے جلسہ کا انتظام دیکھ کر بہت حیران ہوا کس طرح رضا کارانہ طور پر اتنی قربانی کر رہے ہیں ۔ میرے تصور میں بھی نہیں تھا میں ایک جلسہ میں جا رہا ہوں جہاں انسان نہیں فرشتے کام کرتے ہیں ۔ہر وقت خدمت کے لئے تیار ہیں نہ تھکتے ہیں نہ اکتاتے ہیں جب بھی کچھ مانگو مسکرا کر پیش کر دیتے ہیں ۔جس نہج پر جماعت کام کر رہی ہے لگتا ہے کہ جماعت اگلے چند سال میں دنیا پر غالب آجائےگی ۔امن عالم کی بہت اچھی کوششیں ہو رہی ہیں ۔سب سے بڑی بات یہ ہے کہ جماعت انسانیت کے لئے امن محبت کا عظیم نمونہ ہے ۔ فرانچ گیانہ کے کورٹ کے جج ہیں ۔وہ کہتے ہیں کہ جلسہ سالانہ میں شامل ہونے کے لئے روانہ ہوا ٹانگ میں درد تھا جلسہ میں درد نہیں ہوئی ۔جلسہ کے انتظامات کا تعلق ہے میں نے ہر کام کوتنقیدی نگاہ سے دیکھا ہے مگر یہاں ہر ایک اپنا کام احسن رنگ میں کر رہا تھا ۔سیکورٹی کا کام کرنا آسان نہ تھا ۔کھانا بھی وقت پر کھلانا معمولی کام نہ تھا ۔پھر نائجیریا سے ایک مہمان کہتے ہیں ۔جلسہ سالانہ میں شرکت کر کے محسوس ہوا کہ میں عرفات کے مقام پر ہوں ۔ایسا نظارہ کبھی نہیں دیکھا ۔اطاعت امام میں جو نظارہ دیکھا وہ کہیں نہیں دیکھا ۔کانگو کنشاسہ سے ایک مہمان تھے جو کورٹ کے جج ہیں ۔ کہتے ہیں مجھ کو جج کی حیثیت سے حقیقت چھپائی جا رہی ہے اور کہاں چھپائی جا رہی ہے وہ شق اگر تھا تو دور ہو گیا حقیقی اسلام کو میں نے دیکھا لیا اور اسی پیغام کی دنیا کو آج ضرورت ہے ۔اسی اسلام کی ضرورت ہے ۔سیرالیون سے ایک مہمان کہتے ہیں جماعت کا جلسہ بہت عظیم الشان ہے ۔ ایک مئیر نے کہا تینوں دن روحانیت سے بھرپور تھے ۔ زندگی میں انقلاب لانے کا موجب ہوئے ۔ سیرالیون سے سپورٹ کے شعبہ سے تعلق رکھنے والے کہتے جلسہ ایک عظیم نمونہ تھا سب خدمت بہت احسن رنگ میں کر رہے تھے ۔ آج تک کسی جلسہ میں یہ عزت مہمان کی نہیں دیکھی ۔بینن کی ایک مہمان وہ کہتے ہیں جماعت کے افراد خلیفہ سے بہت محبت کرتے ہیں ۔یہ لمحات میری زندگی کے بہترین لمحات تھے ۔اتنی بڑی تعداد کے باوجود بھی صفائی تھی تمام انتظامات بہت اچھے تھے ۔ 5 ہزار لوگ کام کر رہے تھے سب لوگ شامل تھے چھوٹے بڑے سب کام کر رہے تھے ۔ارجنٹائن سے ایک احمدی آئے تھے وہ کہتے ہیں کہ میں نے سچے مذہب کی تلاش میں دس سال گزارے ہیں اس جماعت میں داخل ہو کر مل گیا جلسہ سالانہ میں نوجوان نسل کی موجودگی تھی ۔ اس قدر موجودی نوجوان نسل کی نہیں دیکھی ۔عالمی بیعت میری زندگی کے خوش ترین لمحات تھے ۔ بیعت کے دوران دل و جسم لرز رہا تھا ۔میں ارجنٹائن کا پہلا مسلمان ہوں ۔ جاپان سے ایک مہمان نے کہا : مہمان نوازی کی روایات ہم سب کے لئے ناقابل فراموش یاد ہے ۔جلسہ سالانہ برطانیہ اقوام متحدہ کا حقیقی نمونہ تھا ۔سب لوگ ایک خاندان کی طرح تھے ۔جاپان کے ایک ڈاکٹر کہتے ہیں کہ دس سال سے مختلف مذاہب کی تحقیق کر رہا تھا ۔بک فئیر کے پہلے دن جب اسلامی اصول کی فلاسفی دی گئی تو رات کو مطالعہ شروع کیا مشکل تھا کہ میں اس کو ختم کئے بغیر سو جاتا ۔تہجد تک کتاب کا مطالعہ مکمل کیا یقین ہو گیا اسلام ایک سچا مذہب ہے ۔انہوں نے ایک سال کے دوران پچاس بار اسلامی اصول کی فلاسفی پڑھی ہے ۔جلسہ کے اگلے روز ہی بیعت کر لی ۔جاپان سے ایک دوست نے کہا :ٹوکیو یونیورسٹی کے پروفیسر ہیں ۔ربوہ بھی جا چکے ہیں ۔بتایا کہ دورہ کے دوران ڈرائیور نے کہا مہمان نوازی میں کوئی کمی ہو تو معاف کر دیں اج جلسہ میں بھی یہی بات تھی ہر جگہ ایک ہے ۔ سپین کی نیشنل اسمبلی کے دو ممبران تھے کہتے ہیں کہ جلسہ کے انتظامات دیکھ کر سوچتا رہا اس طرح کا انتظام کرنا ہو تو کیسے کریں گے ۔ حضور انور ایدہ اللہ نے فرمایا : سپین کے مہمان نے کہا ایسی منظم کام حکومت بھی نہیں کر سکتی ۔یہ کارکنان کا بھی خاموش تبلیغ ہے ۔پھر خاتون ممبر کہتی ہیں ۔جماعت احمدیہ بہت محنت کرتی ہے امن کے قیام کے لئے ۔فرانس کے مہمان کہتے ہیں ایک خاندان کے 35 افراد میں سے 28 نے قبول کر لی تھی والد نے بیٹی نے نہیں کی تھی اور بچے ۔ والد کہنے لگے اس ماحول کو دیکھ کر بہت متاثر ہوا ہوں ۔اس جلسہ مین دیکھ کر پتہ چلا بچے کیوں احمدی ہوئے ہیں ۔ اب حالت بدل گئی ہے ۔اسلامی تعلیم پر عمل ہے ۔جاپان تھا تو خواب دیکھا تو اب جلسہ پر یاد آیا ۔دوسرے دن انہوں نے پانچ مرتبہ آنحضرت ﷺ کو دیکھا ہے ۔بیعت کے وقت سارا خاندان وہاں موجود تھے ۔ اسی خاندان کی ایک جوڑے نے بیوی اور خاوند نے دعا کی وجہ سے ایک ساتھ بیعت کی ۔یونان سے وفد آیا تھا پہلی دفعہ ۔ وہ کہتے ہیں میں نے کبھی کسی مسلمان جماعت کو منظم نہیں دیکھا جس طرح جماعت احمدیہ ہے ہر کوئی اخوت کے جذبہ سے ملتا ہے ۔غرض مہانوں نے اس جلسہ سے بہت متاثر ہو کر بیانات دئے ہیں ۔سویڈن کے پولیس آفسر نے کہا کہ آپ جو پیغام دے رہے ہیں وہ عملی مشاہدہ دیکھا ہے ۔کاش یہ پیغام پوری دنیا میں پہنچ جائے ۔میں اپنی پولیس سے استعفی دے دونگا معاشرہ پر امن ہو جائے گا۔ یہ چیزیں ہر احمدی کو جہاں شکر گزار بناتی ہیں وہاں کمزوریوں کو دور کرنے کی کوشش بھی کرنی چاہیے ۔سوئٹزرلینڈ سے پریس کے ایک مہمان کہتے ہیں کہ آخری دن شامل ہوا دنیا کے بہت سے جلسوں میں شامل ہوا مگر ایسا جلسہ کبھی نہیں دیکھا جب لوگوں کو اٹھنے کے لئے کہا جاتا اٹھ جاتے اور مڑنے کا کہا جاتا تو مڑ جاتے ۔کوئی بھی لوگ غصہ میں نہیں دیکھا ۔ایک غیر مسلم کہتے ہیں عالمی بیعت کا نظارہ تھا ۔جمیکا سے ایک جرنلسٹ نے کہا ۔ کسی مسلمان کے جلسہ میں شامل ہونے کے لئے ڈرتا تھا ۔ اب سارا جلسہ گزاریں اور لوگوں کے رویہ سے پتہ چل جائے گا ۔کیمرہ مین نے کہا کوئی شک نہیں یہ محبت و اخوت دکھاوا نہ تھا ۔پھر انٹرویو بھی لیا ۔وعدہ کیا کہ جمیعکا میں تبلیغ کی کوشش کرونگی ۔پانامہ سے ایک دوست نے کہا جب جلسہ میں آیا تو پیار و محبت کی ایسی فضا دیکھی جس کا تصور نہ کر سکتا تھا ۔آج کے بعد اسلام کے بارہ میں غلط کہے گا تو میں دفاع کرونگا ۔کازکستان کے ایک ممبر نے کہا 75 سالہ زندگی میں بہت جگہیں دیکھیں ہیں انسانیت سے محبت صرف یہاں ہی دیکھا ہے ۔طالبات کے میڈل لینا کا اعزاز ان کے دل میں پختہ رہے گا۔گوئٹہ مالا سے ایک طالبہ نے کہا اس جلسہ میں بہت اچھا نمونہ تھا ۔کروشیہ سے ایک دوست نے کہا میرا یہ پہلا موقع ہے کسی بھی مسلم کے جلسہ میں ۔ کہتے ہیں اس تعلیم پر عمل کرے تو دنیا امن کا گہوارہ بن جائے ۔ سیرالیون کے ایک جرنلسٹ نے کہا جلسہ میں دعوت دے کر بڑا احسان کیا ہے ۔جلسہ کے دوران ہی جماعت میں داخل ہونے کا عہد کر لیا تھا ۔اور بیعت کر لی ۔ حضور انور ایدہ اللہ فرماتے ہیںٰ : ایوری کوسٹ سے ایک ممبر پارلیمنٹ نے کہا ۔یہ زندگی کے اہم لمحات میں سے تھا کئی سال سے احمدی ہوں ایسا روحانی ماحول آج دیکھا جلسہ کی وجہ سے ایمان اور مضبوط ہوگیا ہے ۔پریس اور میڈیا کے ذریعہ جلسہ کا بہت تعارف ہوا ہے ۔اس کے لئے اللہ تعالیٰ کے حضور جھکنا چاہیے ۔جلسہ کی خبر 3۔3 ملین تک یہ پیغام گیا ۔سوشل میڈیا میں 1195 کے ذریعہ 5 ملین تک پیغام گیا ۔اس طرح جلس کا 12اشارہ 63 ملین تک یہ پیغام پہنچا ۔بہت سے چیلنز نے بھی اس کی خبر دی ۔ 33 ریڈیو کے ذریعہ 2.7ملین تک پیغام گیا ۔یوکے کے پریس سے بھی دو تین ملین تک پیغام گیا ہوگا ۔افریقن بعض ممالک ملکی ٹیلی ویژن دیتے رہے ۔بہت سے لوگوں نے صرف نشریات جلسہ کو دیکھ کر جلسہ میں شامل ہونے کا ارادہ ظاہر کیا ہے ۔سیرالیون نے بھی نیشنل ٹی وی نے 36 گھنٹے جلسہ کی لائف نشریات دکھائی ہیں ۔کنگو کنشاسہ نے بھی چار بڑے شہروں میں جلسہ کی نشریات دکھائی ۔دو گھنٹے کا وقت تھا ٹیلی ویژن نے کہا ہم پروگرام جاری ہیں مگر آپ کے خلیفہ کی تقریر جاری ہے ہم آپ کو وقت دے رہے ہیں ۔ یہ مختلف ذرائع سے ملین لوگوں تک پیغام پہنچا ہے ۔ایم ٹی اے نے بھی بہت اچھا کام کیا ۔خاص طور پر افریقہ کی طرف سے جو انچار چ تھے ۔ انہوں نے بہت اچھا کام کیا اللہ ان کو جزا دے ۔ پس اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت کا تعارف بہت وسیع ہو اہے ۔پریس سیکشن میں بھی یوکے کے نوجوان ہیں اللہ تعالیٰ انکو مزید بڑھائے ۔ بعض انتظامی باتیں ہیں ۔ایک شکایت میری سامنے یہ آئی کرسیاں کم تھیں ۔بیماروں کو نہیں ملی ۔ان کو کارڈ ایشو ہو چکے ہیں ۔ایک کارڈ کرسیوں کے مطابق ہونے چاہیے ۔مارکی الگ بھی لگائی جا سکتی ہے ۔ٹی وی سکرین کم ہے ایک سے زیادہ ہونی چاہیے ۔بعض دفعہ پانی اور ٹیشو پیپر کی کمی تھی ۔پاکستانی مہمان لائن میں نہیں لگ رہے تھے اور صبر نہیں کر رہے تھے ۔ٹرائسپورٹ کے انتظام کی بہت تعریف کی گئی ہے ۔کارکنان کی بات ماننا ہر ایک کا فرد کا ضروری ہے خواہ میرے خاندان کا ہے ۔بعض نے کہا اگر یہ بات ہماری نہیں مانتے تو ہم ڈیوٹی نہیں دیتے ۔یہ بھی غلط ہے بہرحال عمومی طور پر بہت سے فضلوں کو لانے والا بنا ۔اللہ تعالیٰ ہر ایک شخص کو جس نے اس کو دیکھا اور سنا اپنے اندر تبدیلی لانے والا بنائے ۔ اور جو میڈیا کے ذریعہ پیغام پہنچا لوگوں کو عقل دے کہ اس حقیقی پیغام کو قبول کریں ۔ سیدہ فریدہ بیگم صاحبہ کا نماز جنازہ غائب پڑھاؤنگا ۔تین دن پہلے وفات ہوئی ہے ۔ انا للہ وانا الیہ راجعون ۔اللہ تعالیٰ مرحومہ کے درجات بلند فرمائے ۔ ان کی بہو نے لکھا ہے کہ خاص طور پر آخری دنوں کا بہت زیادہ مطالعہ کیا ۔تین دفعہ تمام کتب پڑھیں ۔خطبات باقاعدگی سے سننے والی تھیں ان کے بچوں کا بھی حافظ و ناصر ہو ان کا ایک پوتا جامعہ احمدیہ ربوہ میں ہے اور ایک نواسا جامعہ احمدیہ کینڈا میں ہے ۔اللہ تعالیٰ ان کو بھی صحیح رنگ میں جماعت کا خادم بنائے ۔ آمین

No comments:

Post a Comment